حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عشرۂ مجالس کی چھٹی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مصطفٰی علی خان نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ کی عظمت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم وه ذات عظیم الشان ہیں کہ جن کے صدقے میں تمام مخلوقات کو اللہ نے خلق کیا ہے۔ خدا نے آپؐ کو عالمین کے لئے رحمت بنا کر بھیجا۔ حضورؐ نے عرب کے جاہل اور برائی سے بھرے ہوئے سماج کو اچھائی کی دعوت دی اور اپنے عمل اور کردار سے ہدایت کے چراغ کو روشن کئے، لیکن آپؐ کی شہادت کے بعد آپؐ کی تعلیمات کو بھول کر اکثریت حق سے منحرف ہو گئی نتیجہ میں اعلان بعثت سے پہلے جیسے حالات پیدا ہوگئے۔
مولانا مصطفیٰ علی خان نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنت اور سیرت کو زندہ کرنے کے لئے قیام کیا اور اس قیام میں اپنے فرزند حضرت علی اکبر علیہ السلام کو بھی لائے جو صورت و سیرت اور کردار و گفتار میں رسول اکرمؐ کی شبیہ تھے۔ جناب علی اکبر علیہ السلام نے حضرت عباس علیہ السلام کی طرح امان نامہ کو ٹھکرا دیا اور رہتی دنیا تک خصوصاً جوانوں کو یہی پیغام دیا کہ اگر حقیقی محبِ علی اکبرؑ ہو تو دین پر قربان ہونے کا جذبہ بھی ہونا چاہیئے۔